غزہ کی صورتحال ۔ 16 حقائق

 

Facts and Figures

حقائق


حضرت ابو ہریرہ رضی الله تعالیٰ عنه سے روایت ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو ثوبان رضی الله تعالیٰ عنه سے یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ثوبان! اس وقت تمہاری کیا کیفیت ہوگی جب تمہارے خلاف دنیا کی قومیں ایک دوسرے کو ایسے دعوت دیں گی جیسے کھانے کی میز پر دعوت دی جاتی ہے؟
حضرت ثوبان رضی الله تعالیٰ عنه نے عرض کیا یا رسول اللهﷺ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں کیا اس وقت ہماری تعداد کم ہونے کی بنا پر ایسا ہوگا؟
فرمایا نہیں بلکہ اس وقت تمہاری تعداد بہت زیادہ ہوگی لیکن تمہارے دلوں میں وہن " ڈال دیا جائے گا صحابہ کرام نے پوچھا یا رسول الله ﷺ وہن کیا چیز ہے؟ فرمایا دنیا سے محبت اور جہاد سے نفرت.
(مسند الإمام أحمد بن حنبل،ج،١٤،ح،٨٧١٤،ص،٣٢٣،مؤسسة الرسالة)
...................................

1.   آٹھ اکتوبر2023 سے جو بربریت کا سلسلہ فلسطین میں جاری ہے، اس کو ابھی ایک پورا مہینہ نہیں ہوا ہے اور سات ہزار سے زیادہ لوگ شہید ہو چکے ہیں۔

2.   ایکسپریس نیوز کے مطابق اسرائیل کی غزہ سمیت فلسطینی علاقوں میں شدید بمباری سے مزید سیکڑوں شہید ہوگئےہیں۔

3.   غزہ کا دنیا سے رابطہ بدستور منقطع ہے  جس کے بعد مشہور کاروباری شخصیت  ایلون مسک نے غزہ میں سیٹلائٹ کے ذریعے انٹرنیٹ سروس فراہم کردی ہے۔

4.    غزہ میں شہادتوں کی مجموعی تعداد 7700 سے تجاوز کرچکی ہے جن میں 3600 بچے بھی شامل ہیں۔

5.   اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اپنے تازہ  بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں زمینی حملوں میں اضافہ کیا گیا ہے اور حملے موثر انداز میں جاری ہیں۔


6.   بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے غزہ میں بھرپور طاقت کے ساتھ آپریشن اور وحشیانہ بمباری شروع کردی ہے، جس کی نتیجے میں غزہ کی پٹی میں مواصلاتی نظام مکمل تباہ ہوگیا ہے۔

7.   اسرائیلی ماہرین معیشت کے مطابق اسرائیل کا جنگی نقصان 17 ارب ڈالرز  تک پہنچ گیا جبکہ معاشی ماہرین نے اسرائیلی ریاست کے نقصان کا تخمینہ7 ارب ڈالر سے زیادہ کا لگایا ہے۔

8.   ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل میں رواں سال خسارہ جی ڈی پی کے 3 فیصد تک پہنچ جائے گا، غزہ جنگ سے پہلے خسارہ جی ڈی پی کے1.5 فیصد تک متوقع تھا۔

9.   گزشتہ شب اسرائیل نے غزہ پر زمینی اور فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں مواصلاتی نظام بھی مکمل طور پر تباہ ہوگیا اور اب غزہ کا دنیا بھر سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔

10.                     گزشتہ شب غزہ میں ایک طرف موت کا سناٹا اور دوسری طرف مسجد کے اسپیکر سے گونجتی یہ آواز سے درد دل رکھنے والے دہل کر رہ گئے۔مسجد کے اسپیکر سے اعلان کیا گیا کہ اے اللہ، اے اللہ یہاں کوئی نہیں بچا بس تُو ہے۔

11.                     حالیہ بمباری کو غزہ کے شہریوں نے شدید ترین قرار دیا ہے جس کے نتیجے میں مواصلاتی نظام بھی درہم برہم ہو گیا ہے اور وہاں پھنسے ہوئے 23 لاکھ لوگوں کا باقی دنیا کے ساتھ رابطہ بالکل منقطع ہو گیا ہے۔

12.                     اسرائیلی فوج کے زمینی حملے کے بعد غزہ کی مسجد سے مسلمانوں کے نام پیغام دیا گیا کہ اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف بھرپور طاقت استعمال کر رہا ہے لیکن ہم اللہ کی قدرت کو ان پر غالب سمجھتے ہیں۔

13.                     غزہ میں  وزارت صحت کے حوالے سے ڈاکٹر یوسف ابو ریش نے  بتایا کہ پٹی پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 1200 تک پہنچ گئی ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد 5600 کے قریب پہنچ گئی ہے۔

14.                     اقوام متحدہ نے  اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 338,000 سے زیادہ لوگ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

15.                     اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 2.3 ملین افرا میں بے گھر ہونے والوں کی تعداد میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔

16.                     گزشتہ روز  سہ پہر تک 75,000 مزید افراد بے گھر ہو گئے تھے جس کے بعد بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد تین لاکھ 38 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔

خاموش رہیے اس وقت جب بچے سو رہے ہوں۔ خاموش نہ رہیں جب بچے مر رہے ہوں ورنہ اگلی باری آپ کے بچے کی بھی ہو سکتی ہے۔

ظلم کے خلاف سستی میں پڑے رہنے والے ، ظلم کرنے والوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔

جو خون فلسطین کے ہسپتالوں میں بہہ رہا ہے  وہ خون نہیں اسرائیلی ظالموں کے قہقے ہیں جو  یہ بتا رہے ہیں  کہ امت مسلمہ کے بچے اور ان کا خون کتنا سستا ہے!