سورۃ الفاتحہ (آیت 5)


اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَ اِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ

اِیَّاکَ نَعْبُدُ______(اے اللہ!) ہم صرف آپ کی عبادت کرتے ہیں

میرے پیارے بچو! ایاک نعبد کا مطلب ہے کہ ہم صرف اللہ پاک کی عبادت کرتے ہیں۔ ہم کسی اور کے آگے سجدہ نہیں کرتے ۔ جیسے اس دنیا میں کچھ ناسمجھ لوگ پتھر کے بت بناتے ہیں پھر اس کے آگے سجدے کرتے ہیں اور دعائیں مانگتے ہیں۔ کچھ لوگ سورج یا آگ کو اپنا خدا مان لیتے ہیں۔لیکن ایک مسلمان صرف اور صرف اللہ پاک کے آگے سر جھکاتا ہے۔ وہ جانتا ہے کہ اللہ ہی سب کا بنانے والا ہے۔


بچو! صرف اللہ پاک کی عبادت کی جانی چاہیے۔ چاہے ہمیں کوئی کتنا ہی کیوں نہ کہے کہ میں تمھارا رب ہوں میرے آگے سجدہ کرو۔ آپ جان لیں کہ وہ جھوٹ بول رہا ہے۔ اللہ پاک صرف ایک ہیں۔ وہ آسمانوں کے اوپر ہیں۔ وہی ہمارے رب ہیں۔ انہوں نے ہی ہمیں پیدا کیا ہے۔ دنیا کا کوئی انسان کتنا ہی  بڑا یا طاقتور کیوں نہ ہو جائے، وہ کبھی بھی ہمارا خدا نہیں بن سکتا ۔ ہمارا رب صرف ایک ہے۔ ہمارا اللہ صرف ایک ہے۔ ہمیں اللہ پاک ہی کے آگے سر جھکانا ہے۔ ہمیں اسی کی عبادت کرنی ہے۔ اللہ پاک نے اس دنیا کو بنایا ہے۔ سورج چاند ستارے درخت پتھر اور سب انسان اور جانور اللہ پاک نے پیدا کیے ہیں۔ پیدا کرنے والے کو سجدہ کیا جانا چاہیے۔

 اللہ پاک ہی اس لائق ہیں کہ ہم ان کی عبادت کریں۔ کیا آسمان اور کیا زمین، کیا تمام تر مخلوقات، سبھی کچھ اللہ نے بنایا ہے۔ بنی ہوئی چیزوں کو سجدہ کرنا کتنی بے وقوفی ہے۔ عبادت تو بنانے والے کی کرنی چاہیے نہ کہ بنی ہوئی چیزوں کی جو خود اللہ پاک سے مدد مانگتی ہیں اور اللہ پاک کے حکم کے بغیر ذرا سی بھی حرکت نہیں کر سکتیں۔  

 

وَ اِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ______(اوراے اللہ!) ہم صرف آپ سے مدد مانگتے ہیں

پیارے بچو! دلارے بچو! و ایاک نستعین کا مطلب ہے کہ اے اللہ ! ہم صرف آپ سے مدد مانگتے ہیں۔ ہم کسی اور سے مدد نہیں مانگتے ۔ ہم کسی اور سے کبھی نہیں کہتے ہمیں مشکل سے نکالو۔ ہم تو اللہ پاک آپ ہی کو اپنی تمام ضرورتیں بتاتے ہیں اور آپ ہی سب کچھ مانگتے ہیں۔ چاہے وہ چھوٹی سی چیز ہو یا بڑی چیز، بچو! ہمیں ہر وقت ہر چیز اللہ ہی سے مانگنی چاہیے۔

اللہ پاک نے ہمیں پیدا کیا ہے اور وہ ہی ہمارا خیال رکھتا ہے۔ کھانا پانی کپڑے جوتے سب کچھ اللہ پاک دیتے ہیں۔ ہمیں بھی چاہیے کہ ہمیں جب بھی کوئی چیز چاہیے، ہم اللہ سے مانگیں۔ ہم ہاتھ اٹھائیں اور دعا میں وہ سب کچھ مانگ لیں جو جو ہمیں چاہیے۔ چاہے وہ اچھی سی کتاب ہو، یا کھیل کود کی کوئی چیز، چاہے وہ کھانے پینے کا سامان ہو یا کسی مشکل سے نکلنے کی بات ہو ۔ ہمیں ہر ضرورت اللہ ہی کے سامنے رکھنی چاہیے۔

بچو! نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے۔’’تم میں سے ہر ایک اپنی ساری حاجتیں اور ضرورتیں اپنے رب سے مانگے، یہاں تک کہ جوتے کا تسمہ اگر ٹوٹ جائے تو اسے بھی اللہ ہی سے مانگے۔‘‘

بچو! اللہ ہی اس لائق ہیں کہ ہم ان سے سب کچھ مانگیں۔ ان کے خزانوں میں کسی چیز کی کوئی کمی نہیں۔ اللہ پاک ایسے بادشاہ ہیں جن سے جتنا کچھ مانگا جائے، وہ عطا کرتے جاتے ہیں اور کبھی ناراض نہیں ہوتے۔ دنیا میں اگر ہم کسی سے بہت زیادہ چیزیں مانگیں تو وہ تنگ ہونے لگتا ہے اور اکتا جاتا ہے۔ اللہ پاک سے ہم جتنا مانگیں گے، اللہ پاک اتنا خوش ہوں گے اور ہم جو کچھ بھی اللہ پاک سے مانگیں گے، اللہ پاک عطا کریں گے اور کبھی تنگ نہیں ہوں گے۔ کبھی اللہ پاک یہ نہیں کہیں گے کہ یہ چیز تو میرے پاس نہیں ہے یا تم کل آجاؤ یا پرسوں۔ نہیں! اللہ پاک کے پاس کسی چیز کی کوئی کمی نہیں۔ آ پ کو جو کچھ بھی ضرورت ہو، آپ ہاتھ اٹھائیں اور اللہ سے مانگ لیں۔ چاہے وہ چھوٹی چیز ہو یا بڑی، اللہ ہی مانگیں اور کسی سے کچھ نہ مانگیں۔

میں اللہ سے یہ دعا مانگتی ہوں  کہ اللہ پاک آپ کی سب دعائیں قبول فرمائیں اور آپ کو اپنے والدین کی آنکھوں کی ٹھنڈک بنائیں، آمین!