سورۃ الفاتحہ ۔ آیت (4)

مَالِكِ يَوۡمِ ٱلدِّينِ  

_____~بدلے کے دن کا بادشاہ~ ___


میرے پیارے بچو! اس آیت میں اللہ پاک فرماتے ہیں کہ قیامت والے دن صرف اور صرف اللہ کا حکم چلے گا۔ کسی بھی انسان کو کچھ کہنے یا کچھ کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ اس دن اللہ پاک جس کو چاہیں گے اپنے حکم سے جنت میں داخل کریں گے اور جس کو چاہیں گے اپنے حکم سے دوزخ میں داخل کریں گے۔ 

دنیا میں ہم بہت سارے طاقتور بادشاہ دیکھتے ہیں یا ان کے بارے میں پڑھتے ہیں لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ قیامت کے دن کون سب سے بڑا بادشاہ ہو گا؟ وہ بادشاہ وہ مالک ہمارا پیارے اللہ پاک ہوں گے جو اس دن نیک لوگوں کو انعام اور برے لوگوں کو سزا دیں گے۔


بچو! قیامت کا دن ضرور آنے والا ہے اور ہمیں اس دن کے لیے تیاری کرنی چاہئیے۔ ہم خوب عبادت کریں اپنے امی ابو کی خدمت کریں اور خوب اچھا اچھا پڑھیں۔ کسی کو بے جا تنگ نہ کریں جھوٹ نہ بولیں اور صاف ستھرے رہیں۔ ہمارے سب اچھے کاموں کا بدلہ اللہ پاک قیامت کے دن دیں گے۔ نیک کاموں کے صلے میں اللہ پاک ہمیں جنت میں داخل کریں گے۔ برے کاموں کا بدلہ دوزخ ہے جہاں بہت سخت جلا دینے والی آگ ہے۔ 

ہمیں ہمیشہ کوشش کرنی چاہیے کہ ہم برے کام یعنی گناہوں سے بچے رہیں اور خوب خوب نیکیاں کرتے رہیں۔ 

پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔"عقلمند وہ ہے جو اپنے نفس سے خود حساب لے اور موت کے بعد آنے والے اعمال کرے۔

اس کا مطلب ہے کہ عقلمند انسان وہ ہوتا ہے جو قیامت کے دن کے لیے خود کو تیار رکھے۔ یہ تیاری نیکی کرنا اور گناہ سے دور رہنا ہے۔