~___الرحمن: الرحمن کا مطلب ہے دنیا اور آخرت میں رحم کرنے والا___ ~
یعنی اللہ تعالٰی دنیا میں بھی ہم ہر مہربانی فرما تے ہیں اور آخرت میں بھی انشاءاللہ رحم اور محبت کا معاملہ فرمائیں گے۔
میرے پیارے بچو! الرحمن کا مطلب ہے بہت زیادہ رحم کرنے والا۔ یعنی بہت مہربان بہت محبت کرنے والا۔ الرحمان اللہ پاک کے بہت سارے ناموں میں سے ایک نام ہے۔ اللہ پاک اپنے سب بندوں سے اتنا پیار کرتے ہیں کہ ہم سوچ بھی نہیں سکتے۔ اگر کبھی آپ کو کوئی مصیبت پہنچے تو آپ اللہ پاک کو یاد کریں۔ آپ یہ سوچیں کہ اللہ پاک آپ سے بہت محبت کرتے ہیں اور وہ آپ کو اس مصیبت یا مشکل سے بہت جلدی نکال لیں گے۔
اگر آپ کو کوئی خوشی ملے تب بھی آپ رب رحمان کو یاد کریں اور اس پیار کرنے والے رب کا بہت شکر ادا کریں جس نے آپ کو یہ خوشی دکھائی۔
بچو! رحمان کے مطلب میں یہ معنی بھی آتا ہے کہ اللہ پاک اس دنیا میں سبھی پر مہربانی فرماتے ہیں چاہے وہ اللہ کو ماننے والا ہو یا وہ اللہ کو نہ مانتا ہو۔ اللہ پاک رحمان ہیں یعنی دنیا میں تو وہ سبھی پر رحم کرتے ہیں اور مہربانی فرماتے ہیں۔
~___الرحیم: قیامت والے دن ان لوگوں پر رحم فرمانے والا جو اللہ کی بات مان کر زندگی گزارتے رہے ہوں گے ___~
میرے پیارے بچو! اگرچہ ہم سے کچھ غلطیاں ہو جاتی ہیں جنہیں گناہ کہا جاتا ہے۔ لیکن ہمیں یہ کبھی نہیں سوچنا چاہیے کہ اب اللہ پاک ہمیں ماریں گے یا بہت سخت سزا دیں گے۔ نہیں! ایسا نہیں سوچتے۔ اللہ پاک تو اپنے بندوں سے بہت پیار کرتے ہیں خاص طور پر ان بندوں سے جو غلطی ہوجانے کے بعد کہتے ہیں۔ سوری اللہ پاک۔ میں نے جھوٹ بول دیا۔ مجھے معاف کر دیں۔ جو کہتے ہیں سوری اللہ میاں! میں نے اپنے بھائی جان کی چیز چرا لی۔ مجھے معاف کر دیں۔
بچو! اللہ پاک ان لوگوں کو کبھی سزا نہیں دیں گے جو اس سے معافی مانگ لیتے ہیں اپنی ہر غلطی کے لیے۔ قیامت والے دن جب لوگ اللہ پاک کے سامنے جائیں گے تو ہر ایک کے اچھے برے کام تولے جائیں گے۔ ایسے وقت کے لیے ہمیں یہ ہمیشہ ذہن میں رکھنا چاہیے کہ اللہ پاک رحیم ہیں بہت پیار بہت زیادہ محبت کرنے والے ہیں۔
وہ کبھی بھی اپنے پیارے بندوں پر ظلم یا ناانصافی نہیں کرتے۔
ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ اللہ پاک ہم سے بہت زیادہ پیار کرتے ہیں اور قیامت والے دن جو کہ بہت لمبا بہت گرم ترین اور سخت دن ہو گا، ایسے مشکل وقت میں اللہ ہمیں اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔ انشاءاللہ!