سورہ الفاتحہ ۔ آیت (1)


پیارے رب کی پیاری باتیں
(بچوں کو آسان الفاظ میں قرآنی آیات کا  مختصر مفہوم سمجھانے کا سلسلہ)
سورہ الفاتحہ ۔ آیت (1)
  بِسمِ الّٰلہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
 شروع اللہ کا نام لے کر جو بہت مہربان بہت رحم کرنے والا ہے۔‘‘
«___بسم اللہ: شروع اللہ کا نام لے کر___ »
بچو! بسم اللہ کا مطلب ہے اللہ کے نام سے شروع کرنا۔ یعنی جب بھی ہم کوئی کام کرنے لگیں تو اللہ کا نام لیں۔ بِسمِ الّٰلہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ  پڑھ لیں۔ چاہے ہم ہوم ورک کرنے لگیں ہوں، یا کھانا کھانا ہو، ڈرائنگ کرنی ہو، یا پانی پینا ہو، کمرہ صاف کرنے لگے ہوں یا کھلونوں سے کھیلنے لگے ہوں، ہر کام سے پہلے  بِسمِ الّٰلہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ  پڑھ لیں۔ بسم اللہ پڑھنے سے ہمارے کاموں میں اللہ پاک مدد فرماتے ہیں۔ ہمیں آسانی مل جاتی ہے اور بغیر کسی رکاوٹ کے وہ کام ہو جاتا ہے۔
 جب نبی پاک حضرت محمد صلی اللّہ علیہ وسلم بھی کوئی کام کرتے ، تو اس اللّہ تعالیٰ کے بابرکت نام سے شروع فرماتے۔  آپ صلی اللّہ علیہ وسلم نے مختلف بادشاہوں کے نام خطوط لکھے ، تو ان کو بھی اللہ پاک کے نام سے شروع کیا ۔ایک مرتبہ  آپ صلی اللّہ علیہ وسلم نے فرمایا۔
’’ دروازہ بند کرتے ہوئے بسم اللّہ پڑھو۔ چراغ گل (لائٹ بند) کرتے ہوئے بسم اللّہ پڑھو، برتن ڈھانپتے(cover کرتے) ہوئے بسم اللّہ پڑھو اور مشک کا منہ بند (بوتل کا ڈھکن بند) کرتے ہوئے بسم اللّہ پڑھو۔‘‘ ( الجامع الا حکام القرآن)
«___الرحمن: الرحمن کا مطلب ہے دنیا  اور آخرت میں رحم کرنے والا___ »
یعنی اللہ تعالٰی دنیا میں بھی ہم ہر اپنی رحمت نچھاور کرتے ہیں اور قیامت والے دن بھی ہم پر بہت مہربان ہوں گے۔اللہ پاک  انسانوں سے بہت پیار کرتے ہیں۔ وہ انسانوں پر ظلم نہیں کرتے ۔ یہ ساری زمین ، یہ پودے پھل پھول ، یہ شفاف پانی کے دریا اور جھیلیں، یہ صاف ستھری ہوائیں اور بارشیں، سب بتاتی ہیں کہ اللہ بہت پیار کرنے والے ہیں اور یہ سب کچھ اللہ نے اپنے بندوں کے لیے بہت پیار سے بنایا ہے۔
 دنیا میں صرف مسلمانوں ہی پر نہیں، بلکہ غیر مسلم بھی اللہ کی رحمت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ جو قوم بھی محنت کرتی ہے، سچ بولتی ہے اور ایمان داری سے کام کرتی ہے وہ صلہ پا رہی  ہے اور ترقی کر رہی ہے  اگرچہ وہ مسلمان نہ بھی ہو۔ یہ اس لیے کہ اللہ پاک دنیا میں سب پر اپنی مہربا نیاں نازل کرتے  رہتے ہیں۔
«___الرحیم: آخرت میں رحم کرنے والا ___»
قیامت والے دن اللہ پاک صرف ان لوگوں پر مہربان ہوں گے جو دنیا میں اس کی بات مان کر زندگی گزارتے رہے ہوں گے۔اللہ پاک اپنے فرمانبردار بندوں کو ان کی نیکیوں پر ڈھیروں ڈھیر بدلہ عطا کریں گے ان کی غلطیوں کو اپنی رحمت کی وجہ سے معاف فرمائیں گے۔ انشاء اللہ!  جنت جیسا پیارا گھر اللہ پاک نے انہی لوگوں کے تیار کر رکھا ہے جو دنیا میں اپنے آپ کو گناہوں سے بچا کر چلتے ہوں گے ۔ جو دنیا میں اللہ کے حکم مانتے رہے ، آخرت میں اللہ پاک ان کے لیے بہت رحیم بہت پیار کرنے والے ہوں گے۔
 نبی پاک ﷺ نے فرمایا ہے۔
’’ اللہ تعالی کے پاس رحمت کے سو حصے ہیں۔ اللہ نے اس میں ایک حصہ جنوں ،انسانوں ، کیڑوں مکوڑوں میں اتارا اسی وجہ سے وہ آپس میں ایک دوسرے سے نرمی اور رحم کا معاملہ کرتے ہیں اور اسی وجہ سے جانور اپنے بچے پر پیار کرتا ہے۔ باقی  ننانوے حصے اللہ  پاک نے بچا رکھے ہیں جن کے ذریعے اللہ تعالی قیامت کے دن اپنے بند وں پر رحم فرمائیں گے۔‘‘ (صحیح مسلم)
________________