انجشہ! دھیرے چلو


"بہن"
ہر موقع پر تحفے لانے والا بھائی
بہن کو دیکھ کر نظر چرانے لگے
کچھ کہے بنا جیب خرچ دے دینے والا بھائی
مہینوں کے لیے بھول جانے لگے
بہن کے سونے کانوں میں کب سے بالیاں غائب ہیں
یا کالج کی فیس اب کون دیتا ہے
سے بے خبر شادی شدہ بھائی
سسرال والوں کے لیے
ہمہ وقت خرچ کرنے کو تیار ہو
تو بہن کیا سوچتی رہتی ہے
کیا محسوس کرتی ہے
جی نہیں۔ دنیا کی کسی زبان میں
کوئی لفظ ابھی ایجاد نہیں ہوا
جو ان احساسات بیان کر سکے۔
ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کے پاس تین لڑکیاں، یا تین بہنیں، یا دو لڑکیاں، یا دو بہنیں ہوں اور وہ ان کے ساتھ اچھا سلوک کرے اور ان کے حقوق کے سلسلے میں اللہ سے ڈرے تو اس کے لیے جنت ہے“۔ (سنن ترمذی)


۔۔۔۔۔۔۔۔
"بیٹی"
جب پانچویں رشتے والے آکر
مہینے بھر کا بجٹ کھا پی کر
بوڑھے ماں باپ کو یہ سنا کر
چلے جائیں
آپ کی بچی بہت ہی سانولی ہے
آپ کی بچی قد میں
ہمارے گھبرو جوان سے
نہایت چھوٹی ہے
ہاں آپ کا ڈرائنگ روم کا فرنیچر
بھی پرانا دکھتا ہے
نہ جانے آپ جہیز میں کیا دے پائیں گے؟
تب چائے کا آخری کپ اور دہی بڑے کی آخری پلیٹ
آہستہ آہستہ دھوتے ہوئے
بیٹی کیا سوچتی رہتی ہے
وہ کیا محسوس کرتی ہے
نہیں۔ دنیا کی کسی زبان میں
کوئی لفظ ابھی ایجاد نہیں ہوا
جو ان احساسات بیان کر سکے۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: "جب کسی کے ہاں لڑکی پیدا ہوتی ہے تو اللہ تعالیٰ فرشتوں کو بھیجتا ہے جو آکر کہتے ہیں اَلسَّلَامُ عَلَیْکُم اَہْلَ الْبَیْت یعنی اے گھر والو! تم پر سلامتی ہو ۔پھر فرشتے اس بچی کو اپنے پروں کے سائے میں لے لیتے ہیں اور اس کے سر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ ایک کمزور جان ہے جو ایک ناتواں (یعنی کمزور) سے پیدا ہوئی ہے جو شخص اس ناتواں جان کی پرورش کی ذمے داری لے گاقیامت تک اللہ تعالیٰ کی مدد اس کے شامل حال رہے گی ۔" (مجمع الزوائد ج۸ص۲۸۵حدیث۱۳۴۸۴)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"بیوی"
کچن میں مزے مزے کے پکوان بناتی ہوئی
دل ہی دل میں امی کے گھر کا کچن
اور اس کا ایک ایک کونہ دہراتی ہوئی
'کتنے دن ہوئے میکے گئے ہوئے' کا حساب لگاتی ہوئی
'آج آئیں گے تو کہوں گی کل لازمی چلیں' سوچتی ہوئی
شام ہوتے ہی شوہر کے لیے
طرح طرح کا بناو سنگھار کرتی ہوئی
شوہر کے آنے پر
اس کے ہاتھ میں پکڑے موبائل کو
کئی گھنٹوں سے دیکھتی ہوئی
بیوی کیا سوچتی رہتی ہے
اور کیا محسوس کرتی ہے
نہیں۔ دنیا کی کسی زبان میں
کوئی لفظ ابھی ایجاد نہیں ہوا
جو ان احساسات بیان کر سکے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا:"(لوگو! جان لوکہ )تم میں سے بہتر وہ ہے جو اپنے گھر والوں کے لئے بہتر ہو (اور جان لوکہ )تم میں سے سب سے بہتر اپنے گھر والوں سے حسن سلوک کرنے والامیں خود ہوں“ (ابن ماجہ)
۔۔۔۔۔۔۔
"ماں"
آخری بکھری ہوئی چیز سنبھال کر
آخری یونیفارم پر استری پھیر کر
آخری دھلا ہوا برتن سٹینڈ میں لگا کر
بچوں کی آخری لڑائی ختم کروا کر
آخری لوری انہیں دل سے سنا کر
جب ایک ماں اپنے بستر پر
تھک ہار کر لیٹتے ہوئے
اچانک  
سب سے چھوٹے دودھ پیتے بچے
کے رونے کی آواز سن کر
اٹھ جاتی ہے
اور دودھ بنانے کچن  میں جاتے ہوئے
وہ دراصل کیا سوچتی ہے اور
کیا محسوس کررہی ہوتی ہے؟
نہیں۔ دنیا کی کسی زبان میں
کوئی لفظ ابھی ایجاد نہیں ہوا
جو ان احساسات بیان کر سکے۔
حضرت حکیم ؒ سے روایت ہے وہ اپنے باپ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے عرض کی یارسول اللہ ﷺ میں کس سے نیکی کروں؟ فرمایا اپنی ماں سے۔میں نے عرض کی پھر کس سے؟ فرمایا اپنی ماں سے میں نے عرض کی پھر کس سے؟ فرمایا اپنی ماں سے۔ میں نے عرض کی پھر کس سے؟ فرمایا اپنے باپ سے، پھر قریبیوں سے اور پھر قریبیوں سے درجہ بدرجہ۔" (سنن ترمذی)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فرمان نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم۔
’’  رُوَيْدَكَ يَا أَنْجَشَةُ، لَا تَكْسِرِ الْقَوَارِير َ”
(بخاری:6211)
“انجشہ! دھیرے چلو، ورنہ آبگینے ٹوٹ جائیں گے۔"
(صحیح بخاری)