سورۃ الفاتحہ ۔ آیت (2)


پیارے رب کی پیاری باتیں
سورۃ الفاتحہ ۔ آیت (2)
  اَلْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِيْن 
 سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو پالنے والا ہے سارے جہانوں کا۔‘‘

«___الحمدللہ: سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں___ »


الحمد کا مطلب ہے تعریف۔

للہ کا مطلب ہے اللہ کے لیے

الحمد للہ کامطلب ہوا: سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں۔

یعنی اللہ ہی سب سے اچھے ہیں۔ سب سے اچھے سب ہی دنیا سے اچھے اللہ پاک ہیں۔

جب کوئی آپ کے اچھے رزلٹ کی تعریف کرے اور کہے کہ آپ نے تو بہت اچھے نمبر لیے ہیں تو آپ کہیں الحمد للہ۔ یعنی سب سے اچھے اللہ پاک ہیں۔ میں کچھ نہیں ہوں۔ میں نے یہ نمبر اللہ ہی کی مدد سے لیے ہیں۔

جب کوئی آپ کو کہے ارے واہ! کتنی اچھی ڈرائنگ بنائی ہے یا کتنی اچھی رائٹنگ ہے آپ کی تو آپ کہیں ۔ الحمد للہ۔ یعنی اللہ پاک سب سے اچھے ہیں۔ میں تو خود سے کچھ بھی نہیں کر سکتا۔ اللہ ہی کی مدد سے میری ڈرائنگ اور رائٹنگ اچھی ہوتی ہے۔

جب ہم الحمد للہ کہتے ہیں تو اصل میں ہم اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے ہیں یعنی اللہ پاک کو تھینک یو کہتے ہیں۔ جیسے الحمدللہ ! میرا گھر کتنا پیارا ہے! یعنی اللہ پاک! آپ کا شکریہ! آپ نے مجھے اتنا پیارا گھر دیا۔

جیسے الحمدللہ ! میں نے آج بہت مزیدار آئس کریم کھائی۔ یعنی تھینک یو اللہ پاک! آپ نے مجھے بہت مزیدار آئس کریم کھلائی۔

تو آپ جب بھی کسی اچھی بات کا ذکر کریں جو آپ کے ساتھ ہوئی ہویا کسی اچھے کام جو آپ نے کیا ہو، تو آپ ساتھ ہی اللہ کا شکر ادا کریں یعنی الحمد للہ کہیں۔

اللہ پاک کا شکر اس لیے ادا کرتے ہیں کیونکہ اللہ ہی ہمیں سب کچھ دیتے ہیں، وہی ہمارے سب کاموں میں ہماری ہیلپ کرتے ہیں۔

رب کا مطلب ہے پالنے والا، یعنی خیال کرنا والا، سنبھالنے والا

العالمین کا مطلب ہے بہت ساری دنیائیں۔ ایک نہیں بہت سارے جہاں۔

تو رب العالمین کا مطلب ہوا بہت ساری دنیاؤں کو پالنے والا اور ان کا خیال رکھنے والا۔

کیا آپ جانتے ہیں کہ:

ہم سب کو اللہ تعالیٰ نے پیدا کیا ہے اور ہمیں پالنے والے ہمارا خیال رکھنے والے بھی وہی ہیں ۔ یعنی اللہ پاک! صرف اور صرف ایک اللہ پاک!

اور اگر آپ کسی چھوٹی سی چیونٹی سے پوچھیں جو اپنے گھر کے لیے چینی کا ذرہ لیے چلی جارہی ہے، کہ آپ کا رب کون ہے تو وہ اپنی چھوٹی سی انگلی اٹھا کر کہے گی۔ اللہ پاک!

اگر آپ سمندر میں چھلانگیں لگانی والی اور لوگوں کو ہنسانے والی مچھلی ڈولفن سے پوچھیں کہ تمھارا رب کون ہے تو وہ جلدی سے دم ہلا کر کہے گی  ۔ا للہ پاک!

اگر آپ کسی درخت سے پوچھیں جس پر بہت سارے تازہ امرود لٹک رہے ہیں تو اپنی شاخیں ہلا ہلا کر آپ کو بتائے گا ۔ میرا رب مجھے پالنے والا میرا خیال رکھنے والا ہے اللہ! بس ایک اللہ!

اگر آ پ کسی بادل کو روکیں جو بارش کا پانی اپنے اندر لیے اڑتا چلا جا رہا ہے اور اس سے پوچھیں کہ تمھاراخیال رکھنے والا تمھیں سنبھالنے والا کون ہے تو وہ کہے گا۔ اللہ پاک!

اگر آپ اپنے گلاس میں موجود پانی کےکسی قطرے سے پوچھیں کہ تمھارا رب کون ہے تو وہ بھی کہے گا اللہ پاک!

اگر آپ رات کو اپنے اردگرد پھرتے بھوں بھوں کرتے مچھر کو پکڑ کر پوچھیں کہ تمھارا رب کون ہے تو وہ بھی کہے گا اللہ پاک!

اور اگر آپ کسی دوسرے سیارے پر چلے جائیں اور وہاں کے پہاڑوں اور پتھروں سے زور سے پوچھیں کہ تمھارا رب کون ہے تو وہ بھی زور سے کہیں گے ۔ اللہ پاک!

پس ثابت ہو اکہ چاہے ایک انسانوں کی دنیا ہو یا چیونٹیوں کی دنیا، بادلوں اور بارش کی دنیا ہو یا سمندروں کے نیچے مچھلیوں کی دنیا، زمین کی دنیا ہو یا مریخ کی دنیا، سبھی کو بہت پیار سے پالنے والا ایک ہی رب ہے ۔ وہ ہے اللہ! یعنی رب العالمین۔ بہت ساری دنیاؤں کا رب۔

اَ لْحَـمْدُ لِلّـٰهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ کا مطلب ہوا کہ سب سے اچھے خود اللہ پاک ہیں جو بہت ساری دنیاؤں کو پالنے والے ہیں۔