سبق نمبر 3:
حضرت محمد ﷺ آخری نبی ہیں
’’ نبوت ختم ہو گئی ، پس میرے بعد کوئی نبوت
نہیں۔‘‘ (1) نبوت کا
مطلب ہے نبی ہونا۔ نبوت حضرت محمد ﷺ پر ختم ہو گئی ہے۔ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں
آئے گا۔ اسے ختم نبوت کہتے ہیں۔ یعنی نبی کا ہونا کسی بھی انسان کے لیے ختم کردیا گیا
ہے۔ آپ ﷺ آخری نبی اور رسول ہیں اور اب آپ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔
قرآن پاک میں ایک سو100مرتبہ اور احادیث میں
دو سو دس 210 مرتبہ حضرت محمد ﷺ کے آخری نبی اور رسول ہونے کا ذکر کیا گیا ہے۔ ایک آیت میں اللہ پاک
فرماتے ہیں۔
’’ نہیں
ہیں محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ لیکن اللہ کے رسول
اور تمام انبیاء کے سلسلہ کو ختم کرنے والے ہیں اور اللہ ہر چیز کا جاننے والا ہے۔‘‘
(2)
آج اگر کوئی شخص یہ کہتا ہے
کہ میں اللہ کا نبی ہوں تو وہ جھوٹ بول رہا ہے۔ اس کی بات پرکسی صورت یقین نہیں کرنا چاہیے۔
پیارے نبی ﷺ نے فرمایا ۔
پیارے نبی ﷺ نے فرمایا ۔
’’ بے شک میری اُمت میں تیس کذاب (جھوٹے لوگ)
ہوں گے، ان میں سے ہر ایک یہ دعویٰ کرے گا(زور دے کر کہےگا) کہ وہ نبی ہے۔ اور میں
خاتم النبیین (تمام نبیوں کے بعدسب سے
آخری نبی) ہوں، میرے بعد کوئی نبی نہیں۔ (3)
حضرت حبیب بن زید انصاری وہ پہلے شہید ہیں
جنہوں نے ختم نبوت کی حفاظت کرتےہوئے جان دے دی۔ ہوا یوں کہ ایک جھوٹے شخص مسیلمہ
کذاب نے نبی ہونے کا جھوٹ بولا۔ جب حضرت حبیب بن زید انصاری ان کے پاس گئے تو
مسیلمہ کذاب نے انہیں قید کر لیا اور پوچھا۔
’’کیا تم گواہی دیتے ہو کہ محمد صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم اللہ کے رسول ہیں ؟‘‘
حضرت حبیب رضی اللہ عنہ نے فرمایا ۔’’ ہاں۔‘‘
حضرت حبیب رضی اللہ عنہ نے فرمایا ۔’’ ہاں۔‘‘
مسلیمہ نے کہا ۔’’کیا تم اس بات کی گواہی دیتے
ہو کہ میں (مسلیمہ) بھی اللہ کا رسول ہوں؟‘‘
حضرت حبیب بن زید انصاری رضی اللہ عنہ نے فرمایا ۔’’ میں بہرا ہوں تیری یہ بات نہیں سن سکتا ۔‘‘ (یعنی تم جھوٹے ہو۔ میں تمھاری یہ بات نہیں مانتا)
مسلیمہ بار بار سوال کرتا رہا ،حضرت حبیب رضی اللہ عنہ یہی جواب دیتے رہے ۔
حتیٰ کہ مسیلمہ نے آپ رضی اللہ عنہ کے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے کر کے آپ کو شہید کردیا ۔ یوں حضرت حبیب بن زید انصاری رضی اللہ عنہ نے جان دے دی لیکن جھوٹی نبوت کو ماننے کے لیے ذرہ برابر تیار نہیں ہوئے۔ آپ رضی اللہ عنہ کو ’’شہیدِ ختمِ نبوت‘‘ کہتے ہیں۔
حضرت حبیب بن زید انصاری رضی اللہ عنہ نے فرمایا ۔’’ میں بہرا ہوں تیری یہ بات نہیں سن سکتا ۔‘‘ (یعنی تم جھوٹے ہو۔ میں تمھاری یہ بات نہیں مانتا)
مسلیمہ بار بار سوال کرتا رہا ،حضرت حبیب رضی اللہ عنہ یہی جواب دیتے رہے ۔
حتیٰ کہ مسیلمہ نے آپ رضی اللہ عنہ کے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے کر کے آپ کو شہید کردیا ۔ یوں حضرت حبیب بن زید انصاری رضی اللہ عنہ نے جان دے دی لیکن جھوٹی نبوت کو ماننے کے لیے ذرہ برابر تیار نہیں ہوئے۔ آپ رضی اللہ عنہ کو ’’شہیدِ ختمِ نبوت‘‘ کہتے ہیں۔
حوالۂ جات:
1.
(مجمع
الزوائد)
2. (سورۃ الاحزاب)
3. (سنن ابی داود)
1.
ختم نبوت
کسے کہتے ہیں؟
2.
ختم نبوت
کے پہلے شہید کا نام بتائیں۔
3. ’’میں آخری نبی ہوں۔ میرے بعد کوئی نبی
نہیں۔‘‘ (سنن ترمذی)
اس حدیٹ
کو یاد کریں اور خوشخط لکھیں۔
4.
خالی جگہ
پر کریں:
(الف)
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔’’اور میں خاتم النبیین ہوں۔ میرے بعد کوئی ____________ نہیں۔‘‘
(ب) قرآن پاک میں ____________مرتبہ اور احادیث میں _____________ مرتبہ حضرت محمد ﷺ کے
آخری نبی اور رسول ہونے کا ذکر کیا گیا
ہے۔
(ج) حضرت __________________ نے جان دے دی لیکن جھوٹی نبوت کو ماننے کے لیے ذرہ برابر تیار
نہیں ہوئے۔